حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے ریاست بھر میں راشن کارڈ ہولڈرز کے لیے مفت فائن چاول کی فراہمی کا ایک بڑا فلاحی اقدام شروع کر دیا ہے۔ منگل سے اس اسکیم کے تحت اہل استفادہ کنندگان کو ہر ماہ فی فرد 6 کلوگرام فائن چاول بلا معاوضہ فراہم کیا جائے گا، جس سے ریاست کی تقریباً 85 فیصد آبادی یعنی 3.10 کروڑ افراد مستفید ہوں گے۔
اس اسکیم کا باضابطہ افتتاح وزیر اعلیٰ اے. ریونت ریڈی نے ضلع سوریا پیٹ کے حضورنگر میں ایک عوامی جلسے کے دوران کیا، جو اُگادی تہوار کے موقع پر منعقد ہوا۔ اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت کا مقصد ہر شہری کو معیاری خوراک کی فراہمی ہے اور اب غریب عوام کو ناقص یا گھٹیا چاول کھانے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔
اس اسکیم کے لیے چاول 2024–25 کے خریف سیزن کے دوران حاصل کیا گیا ہے، جس میں ضلع نلگنڈہ نے آٹھ لاکھ ٹن فائن دھان فراہم کر کے کلیدی کردار ادا کیا۔ یہ دھان کسٹم ملنگ رائس (سی ایم آر) نظام کے تحت پروسیس کیا گیا اور ریاست بھر کے گوداموں میں تقسیم کیا گیا۔
اپریل کے لیے کوٹہ پہلے ہی منڈل سطح کے اسٹاک پوائنٹس (ایم ایل ایس) اور راشن دکانوں پر پہنچا دیا گیا ہے، تاکہ اسکیم کا نفاذ بغیر کسی رکاوٹ کے ہو سکے۔
تاہم، حیدرآباد شہر میں مقامی ادارہ جات کے رکن قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے باعث فائن چاول کی تقسیم عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے۔ اس دوران راشن کارڈ ہولڈرز کو اپریل میں معمول کے مطابق عام چاول فراہم کیا جائے گا۔ سرکاری عہدیداروں کے مطابق، فائن چاول کی تقسیم مئی میں دوبارہ شروع کی جائے گی، جب انتخابی ضابطہ ختم ہو جائے گا۔
اس اسکیم کو عوام کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی ہے۔ مستفید افراد نے کہا کہ بازار میں فائن چاول 50 روپے فی کلو کے حساب سے خریدنا ان کے لیے ایک بڑا مالی بوجھ تھا، لیکن اب حکومت کی جانب سے بلا معاوضہ معیاری چاول کی فراہمی ان کے لیے نہ صرف مالی ریلیف کا ذریعہ بنے گی بلکہ غذائیت تک رسائی کو بھی بہتر کرے گی۔
مفت فائن چاول اسکیم تلنگانہ حکومت کی غذائی تحفظ کے لیے سنجیدہ کوششوں کا عملی ثبوت ہے، جس سے ریاست کے کم آمدنی والے لاکھوں خاندانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔