مرکزی حکومت کی جانب سے ایم جی نریگا اجرتوں میں اضافہ

ایم جی نریگا اجرتوں میں اضافہ

حیدرآباد: مرکزی حکومت نے مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (ایم جی نریگا) کے تحت اجرتوں میں 2فیصد سے 7فیصد تک اضافہ کا اعلان کیا ہے۔ یہ اضافہ یکم اپریل 2025 سے نافذ العمل ہوگا، جس کا مقصد زندگی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے مطابق اجرتوں کو ہم آہنگ کرنا اور دیہی مزدوروں کو مناسب معاوضہ فراہم کرنا ہے۔

تلنگانہ میں ایم جی نریگا کارکنوں کی یومیہ اجرتوں میں 7 روپئے کا اضافہ ہوگا، جس سے اجرت 300 روپئے سے بڑھ کر 307 روپئے ہو جائے گی۔ اسی طرح، پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں بھی 7 روپئے کا اضافہ ہوگا، جس سے یومیہ اجرت 307 روپئےہو جائے گی۔ ہریانہ میں سب سے زیادہ یومیہ اجرت 400 روپئے مقرر کی گئی ہے، جو پچھلی 374 روپئے سے 26 روپئے کا اضافہ ہے۔ دوسری جانب، اروناچل پردیش اور ناگالینڈ میں یومیہ اجرتیں سب سے کم 241 روپئے ہیں۔

یہ اجرتی تبدیلیاں زرعی مزدوروں کے لیے کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI-AL) میں ہونے والی تبدیلیوں پر مبنی ہیں، تاکہ افراطِ زر کے مطابق آمدنی کو برقرار رکھا جا سکے۔ مثال کے طور پر، کیرالہ میں اجرتیں 346 روپے سے بڑھا کر 369 روپے کر دی گئی ہیں، جو 23 روپئے کا اضافہ ہے۔

اگرچہ ان اضافوں کے باوجود، بعض اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ زندگی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اڈور پرکاش نے نشاندہی کی کہ پچھلے سال کیرالہ میں 1.86 لاکھ ایم جی نریگا کارکنوں نے ادائیگیوں میں تاخیر اور کم اجرتوں کی وجہ سے اس اسکیم سے دستبرداری اختیار کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کیرالہ میں پچھلے تین مہینوں سے اجرتیں ادا نہیں کی گئیں، اور بقایا جات811 کروڑ روپئے تک پہنچ چکے ہیں۔

مرکزی حکومت کا مؤقف ہے کہ ایم جی نریگا ایک طلب پر مبنی اجرتی روزگار اسکیم ہے، جس کے لیے بجٹ مختص کیے جاتے ہیں تاکہ کام کی طلب کو پورا کیا جا سکے۔ مالی سال 2024-25 کے لیے، 86,000 کروڑ روپئے کا بجٹ مختص کیا گیا تھا، جو اس اسکیم

Exit mobile version