حلقہ بندی : ڈپٹی سی ایم بھٹی وکرمارکا کل جماعتی اجلاس کا اعلان

حلقہ بندی

حیدرآباد: ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے اعلان کیا ہے کہ آبادی کی بنیاد پر مجوزہ حلقہ بندی کے حوالے سے خدشات پر تبادلہ خیال کے لیے جلد ہی کل جماعتی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ ریاستی حکومت کو خدشہ ہے کہ ایسی حلقہ بندی تلنگانہ کے سیاسی منظر نامے پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

سینئر لیڈر کے جانا ریڈی کے ساتھ مشترکہ کھلے خط میں، بھٹی وکرمارکا نے مختلف سیاسی جماعتوں کو آئندہ مباحثوں میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ خط میں آبادی کی بنیاد پر حلقہ بندی کے ممکنہ ناانصافی پر زور دیا گیا ہے جو تلنگانہ پر اثر انداز ہو سکتی ہے، اور ریاست کے مفادات کے تحفظ کے لیے متحدہ محاذ کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

اس اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ حالیہ کابینہ اجلاس کے بعد کیا گیا ہے جس کی صدارت چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کی۔ کابینہ نے تمام سیاسی جماعتوں کو شامل کرنے اور مرکزی حکومت کو پیش کرنے کے لیے ایک قرارداد کی تشکیل پر اتفاق کیا ہے، تاکہ مجوزہ حلقہ بندی سے پیدا ہونے والے کسی بھی منفی اثرات کو کم کیا جا سکے۔

حکومت نے اجتماعی کارروائی کی اہمیت پر زور دیا ہے اور تمام جماعتوں کے رہنماؤں سے اجلاس میں شرکت کی اپیل کی ہے۔ اجلاس کی تاریخ اور مقام کے بارے میں تفصیلات جلد ہی اعلان کی جائیں گی۔

یہ اقدام جنوبی ریاستوں میں پائے جانے والے وسیع تر خدشات کی عکاسی کرتا ہے، جو آبادی کی بنیاد پر حلقہ بندی کے ممکنہ نقصانات کے بارے میں آواز اٹھا رہی ہیں۔ کم آبادی کی شرح والے ریاستیں نمائندگی میں کمی کے خوف سے متبادل طریقوں یا تاریخی آبادی کے اعداد و شمار، جیسے 1971 کی مردم شماری، کو حلقہ بندی کی بنیاد کے طور پر استعمال کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

Exit mobile version