حیدرآباد میں ذہنی صحت کے بحران کی تشویشناک صورتحال | Mental Health Survey

Mental Health Survey

حیدرآباد: حالیہ Mental Health Survey کے مطابق، حیدرآباد میں ذہنی صحت کی صورتحال تشویشناک حد تک خراب ہو چکی ہے۔ ‘دی مینٹل اسٹیٹ آف دی ورلڈ رپورٹ 2024’ کے تحت کیے گئے اس سروے میں 18 سے 55 سال کی عمر کے تقریباً 75,000 افراد کو شامل کیا گیا۔ نتائج کے مطابق، حیدرآباد کا ذہنی صحت انڈیکس صرف 58.3 رہا، جو کہ عالمی اوسط 63 سے کم ہے، اور ملک میں سب سے نچلے درجے پر ہے۔

سیپین لیبز کے ڈائریکٹر شیلندر سوامی ناتھن نے بتایا کہ یہ سروے ذہنی صحت کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیتا ہے، جن میں جذباتی توازن، سماجی تعلقات، اور ذہنی دباؤ شامل ہیں۔ حیدرآباد میں نوجوانوں میں ذہنی صحت کی خرابی خاص طور پر نمایاں ہے، جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔

ماہرین کے مطابق، ذہنی صحت کی خرابی کے اسباب میں طویل مدتی ذہنی دباؤ، منشیات کا استعمال، غربت، اور سوشل میڈیا کا حد سے زیادہ استعمال شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، اسمارٹ فونز کا ضرورت سے زیادہ استعمال بھی نوجوانوں میں بے چینی، افسردگی، اور غصے جیسے مسائل کو بڑھا رہا ہے۔

یہ نتائج اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ حیدرآباد میں ذہنی صحت کے مسائل کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ وہ ذہنی صحت کی بہتری کے لیے مؤثر اقدامات کریں، تاکہ شہریوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔

Exit mobile version