Kaleshwaram Commission | کالیشورم پراجیکٹ پر تحقیقات کا نیا مرحلہ شروع، سابقہ بے ضابطگیوں پر توجہ

Kaleshwaram Commission

حیدرآباد: ریاست تلنگانہ کے بڑے آبپاشی منصوبے کالیشورم پر جاری تحقیقات میں آج سے ایک نیا مرحلہ شروع ہو گیا ہے۔ Kaleshwaram Commission نے پراجیکٹ کی ڈیزائن، لاگت اور تکمیل کے مختلف مراحل میں مبینہ بے ضابطگیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مزید ثبوت اور بیانات اکٹھا کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔

تحقیقات کے اس مرحلے میں ٹھیکیداروں، محکمہ آبپاشی کے افسران، اور سابق حکومت کے اہم فیصلوں سے جڑے افراد کو نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں۔ کمیشن کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ آیا پراجیکٹ کے مختلف مراحل میں جان بوجھ کر اخراجات کو بڑھایا گیا، معیاری اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی، یا کسی بھی طرح کے مالیاتی فائدے کے لیے پراجیکٹ میں تبدیلیاں کی گئیں۔

ذرائع کے مطابق، اس بار کمیشن کا فوکس خصوصی طور پر سرکاری فائلوں، سابقہ اجلاسوں کے منٹس، تکنیکی رپورٹس، اور مالیاتی منظوریوں پر ہو گا۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر کمیشن نے ٹھوس شواہد پیش کیے تو کئی سابق افسران اور سیاسی قائدین کے لیے قانونی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ یہ تحقیقات عوامی مفاد میں کی جا رہی ہیں تاکہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا صحیح استعمال یقینی بنایا جا سکے اور آئندہ ایسے بڑے پراجیکٹس میں شفافیت برقرار رکھی جائے۔

دوسری جانب، اپوزیشن جماعت بی آر ایس نے ان تحقیقات کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حکومت کا دھیان عوامی مسائل سے ہٹانے کی چال ہے۔

تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ آنے والے دنوں میں سیاسی اور قانونی حلقوں میں اہم اثر ڈال سکتی ہے، اور عوام بھی اس کے نتائج پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

Exit mobile version