کنچہ گچی باؤلی کی 400 ایکڑ اراضی سرکاری اراضی ہے: وزیر شری دھر بابو

کنچہ گچی باؤلی

حیدرآباد: آئی ٹی اور انڈسٹریز کے وزیر ڈی. شری دھر بابو نے کنچہ گچی باؤلی، سرور نمبر 25، سیرلنگم پلی منڈل، رنگا ریڈی ضلع کی 400 ایکڑ اراضی سے متعلق خبروں پر وضاحت جاری کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ اراضی حکومت کی ملکیت ہے اور اسے پائیدار ترقی کے لیے تلنگانہ گورنمنٹ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کو الاٹ کیا گیا ہے۔

وزیر نے بتایا کہ 2003 میں اُس وقت کی آندھرا پردیش حکومت نے اس اراضی کو آئی ایم جی اکیڈمیز بھارت پرائیویٹ لمیٹڈ کو اسپورٹس سہولیات کی ترقی کے نام پر الاٹ کیا تھا، لیکن منصوبے پر کوئی عمل نہیں ہوا۔ 2006 میں کانگریس حکومت نے ضابطوں کی خلاف ورزی کی بنیاد پر الاٹمنٹ کو منسوخ کر دیا۔

کمپنی نے اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا، لیکن 7 مارچ 2024 کو عدالت نے حکومت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ بعد ازاں سپریم کورٹ میں دائر ایس ایل پی بھی 3 مئی 2024 کو مسترد کر دی گئی۔

سیرلنگم پلی کے ڈپٹی کلکٹر اور تحصیلدار نے ریونیو ریکارڈز کی بنیاد پر تصدیق کی کہ یہ 400 ایکڑ اراضی حکومت کی ملکیت ہے اور نہ تو یہ جنگلاتی اراضی ہے اور نہ ہی کسی اور ادارے کے زیرانتظام۔

ریاست کی نئی اراضی پالیسی کے تحت، ریونیو ڈیپارٹمنٹ نے 26 جون 2024 کو اس اراضی کو تلنگانہ گورنمنٹ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کو الاٹ کرنے کا حکم جاری کیا، جس کے بعد 1 جولائی 2024 کو سرکاری طور پر زمین حوالے کر دی گئی۔

ماحولیاتی پہلو پر وضاحت دیتے ہوئے، تلنگانہ گورنمنٹ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن نے کہا کہ اس اراضی میں بفیلو جھیل یا پیکاک جھیل جیسے قدرتی آبی ذخائر موجود نہیں ہیں۔ تاہم، یہاں موجود قدرتی چٹانی ساختیں، جیسے مشروم نما چٹانیں، سبز زون کے طور پر محفوظ رکھی جائیں گی۔ اس کے لیے ایک تفصیلی ماحولیاتی تحفظ منصوبہ تیار کیا گیا ہے جو جلد نافذ کیا جائے گا۔

شری دھر بابو نے زور دے کر کہا کہ کسی بھی جھیل یا چٹان کی ساخت کو نقصان نہیں پہنچایا گیا اور نہ ہی کسی قسم کی تجاوزات کی گئی ہیں۔ حکومت کا مقصد اس سرکاری اراضی میں عالمی معیار کی بنیادی سہولیات تیار کرنا ہے، جو ماحولیاتی توازن اور پائیدار ترقی پر مبنی ہوگا۔

تلنگانہ گورنمنٹ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن جلد ہی اس مقام کی مربوط ترقی کے لیے ٹینڈرز جاری کرے گا۔

Exit mobile version