حیدرآباد: بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوامی حکمرانی نہیں بلکہ عوام کو ستانے والی حکومت ہے۔ انہوں نے کانگریس کے طرز حکمرانی کو “ملک کی سیاسی تاریخ پر بدنما داغ” قرار دیا اور الزام لگایا کہ کانگریس نے جھوٹے وعدوں سے عوام کو گمراہ کیا۔
کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں ریاست کی مالی حالت کا علم نہیں، لیکن اس کے باوجود انہوں نے تمام وعدوں کو پورا کرنے کا یقین دلایا تھا۔ وہ دولت کی تخلیق اور عوام میں اس کی تقسیم کی بات کرتے رہے، لیکن 15 ماہ کی حکومت میں کوئی ترقی نظر نہیں آئی، انہوں نے الزام لگایا۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ کانگریس حکومت نے خود تسلیم کیا کہ اس نے گزشتہ 15 مہینوں میں Rs 1.5 لاکھ کروڑ قرض لیا ہے، یعنی اوسطاً ہر ماہ Rs 10,000 کروڑ۔ تاہم، ان کے مطابق، کسی بھی فلاحی اسکیم کو نافذ نہیں کیا گیا۔
کے ٹی آر نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے قرض معاف نہیں کیے گئے، رائتو بھروسہ اسکیم کے تحت مالی مدد نہیں دی گئی، فصلوں کے بیمہ کی قسطیں ادا نہیں کی گئیں، کاشتکاری کے لیے پانی فراہم نہیں کیا گیا، اور زرعی پیداوار کی خریداری بھی نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ دھان کی خریداری کے لیے Rs 500 فی کوئنٹل بونس بھی نہیں دیا گیا، جبکہ کے سی آر کٹ اور نیوٹریشن کٹ اسکیمز کو بھی بند کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے الزام لگایا کہ اسپتالوں میں دوائیاں نہیں ہیں، ورنگل اسپتال کی تعمیر روک دی گئی ہے، اور ٹمز (TIMS) اسپتال کے منصوبے بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
آبپاشی کے شعبے پر روشنی ڈالتے ہوئے، کے ٹی آر نے حکومت پر کالیشورم پروجیکٹ کی مرمت نہ کرنے اور کسانوں کو آبپاشی کے لیے پانی فراہم نہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پالامورو رنگا ریڈی پروجیکٹ پر کام روک دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رہائشی اسکولوں میں طلبہ ناقص کھانے کے سبب احتجاج کر رہے ہیں، جبکہ بعض طلبہ زہریلا کھانا کھانے کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ انہوں نے کانگریس رہنماؤں پر الزام لگایا کہ وہ عوامی فنڈز کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور لیے گئے قرض سے 20 فیصد کمیشن وصول کرنے کے بعد بلوں کی ادائیگی کر رہے ہیں۔
کانگریس حکومت کو “سیاسی تاریخ پر بدنما داغ” قرار دیتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ کسان، زرعی مزدور، طلبہ، سرکاری ملازمین، نوجوان اور معاشرے کے تمام طبقات کانگریس کے “420 وعدوں” سے دھوکہ کھا چکے ہیں۔ اپنی بات ختم کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “یہ عوامی حکمرانی نہیں، بلکہ عوام کو ستانے والی حکومت ہے۔”