حیدرآباد: ریاست تلنگانہ اور چھتیس گڑھ کی سرحد پر Maoists Encounter کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں سیکیورٹی فورسز اور ماویسٹوں کے درمیان کئی گھنٹوں تک مقابلہ جاری رہا۔ اطلاعات کے مطابق ماویسٹ پسپائی اختیار کرتے ہوئے کرری گوٹہ کے جنگلات کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
واقعہ ضلع بھدرادری کوتھا گُوڈم کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں پولیس اور سیکیورٹی ایجنسیوں کو ماویسٹوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملی تھی۔ مشترکہ ٹیم نے تلاشی مہم کا آغاز کیا تو اچانک فائرنگ شروع ہو گئی، جس کے جواب میں فورسز نے بھی جوابی کاروائی کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ماویسٹ بڑی تعداد میں علاقے میں موجود تھے اور جدید ہتھیاروں سے لیس تھے۔ فائرنگ کے بعد انہوں نے پہاڑی اور جنگلاتی علاقوں کی طرف رخ کیا۔ کرری گوٹہ اور آس پاس کے دیہاتوں میں کشیدگی پائی جا رہی ہے، اور مقامی عوام خوف کے سائے میں ہیں۔
حکام نے بتایا کہ تاحال کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی ہے، تاہم علاقے میں وسیع سرچ آپریشن جاری ہے۔ پولیس نے کرری گوٹہ، پیرلاپلی اور اطراف کے علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے مقامی افراد کو گھروں میں رہنے کی ہدایت دی ہے۔
ریاستی اور مرکزی سیکیورٹی فورسز نے مزید کمک روانہ کر دی ہے تاکہ ماویسٹوں کے فرار کے راستے بند کیے جا سکیں۔ ماویسٹوں کی نقل و حرکت پر ڈرون اور دیگر جدید آلات کے ذریعے نظر رکھی جا رہی ہے۔
یہ جھڑپ ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ماویسٹ سرگرمیاں ایک بار پھر تلنگانہ کے سرحدی علاقوں میں بڑھ رہی ہیں، اور سیکیورٹی ادارے مستقل بنیادوں پر آپریشنز انجام دے رہے ہیں تاکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھی جا سکے۔