سماجی و ماحولیاتی کارکن میدھا پاٹکر کی تلنگانہ ریتھو کمیشن سے ملاقات

میدھا پاٹکر

معروف سماجی و ماحولیاتی کارکن میدھا پاٹکر نے حیدرآباد کا دورہ کیا اور تلنگانہ ریتھو کمیشن سے ملاقات میں موسیٰ ندی منصوبے سے متاثرہ افراد اور کسانوں کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

حیدرآباد: ملک کی نامور سماجی و ماحولیاتی کارکن میدھا پاٹکر ان دنوں حیدرآباد کے دورے پر ہیں۔ گزشتہ دو دنوں کے دوران، انہوں نے موسیٰ ندی کے اطراف کے علاقوں کا دورہ کیا اور موسیٰ ندی بحالی منصوبے کے باعث بےگھر ہونے والے افراد سے ملاقات کی۔ ان کا یہ دورہ عوامی حلقوں میں بحث کا موضوع بن گیا ہے۔

آج، میدھا پاٹکر نے بی آر کے بھون میں واقع تلنگانہ زرعی و کسان فلاحی کمیشن کے ساتھ ایک اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس میں کمیشن کے چیئرمین کوڈنڈا ریڈی اور اراکین کے وی این ریڈی، بھوانی ریڈی اور گدگو گنگادھر شریک تھے۔ بات چیت کے دوران، زرعی زمینوں سے محروم کسانوں اور موسیٰ منصوبے سے بےدخل ہونے والے افراد کے مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

کسانوں اور بےدخل افراد کے لیے حکومتی اقدامات

ریتو کمیشن نے وضاحت کی کہ وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی کی قیادت میں تلنگانہ حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ اجلاس میں درج ذیل اہم اسکیموں کا ذکر کیا گیا

 روپے 2 لاکھ زرعی قرض معافی
 زرعی پیداوار پر روپے 500 بونس
 ریتو بھروسا اور آتھمیا بھروسا اسکیمیں

موسیٰ ندی بحالی منصوبے سے بےدخل ہونے والے خاندانوں کے لیے حکومت نے یقین دہانی کرائی کہ وہ متاثرین کو:

 ڈبل بیڈ روم مکانات فراہم کرے گی
 زرعی زمین سے محروم کسانوں کو مالی مدد یا متبادل زمین دی جائے گی
 متاثرین کے لیے معاوضے کے پیکیجز دیے جائیں گے

عہدیداروں نے مزید بتایا کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی مکمل عزم کے ساتھ فورتھ سٹی پروجیکٹ اور دیگر ترقیاتی منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔

میدھا پاٹکر کی تجاویز

اجلاس کے دوران، میدھا پاٹکر نے اس بات پر زور دیا کہ موسیٰ ندی بحالی منصوبے کو علاقے کے عوام کی شمولیت کے ساتھ مکمل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے تجویز دی کہ حکومت ندی کے کنارے رہنے والے افراد کے ساتھ مسلسل مشاورت کرے اور بےدخل ہونے والوں کے لیے بہترین بحالی اقدامات کو یقینی بنائے۔

Exit mobile version