مسلم کانگریس قائدین کی ایم ایل سی نشست سے محرومی پر رات دیر گئے احتجاج، گرفتار

حیدرآباد: مسلم کانگریس قائدین نے تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ہیڈکوارٹر گاندھی بھون پر رات دیر گئے زبردست احتجاج کیا، پارٹی کی جانب سے آئندہ ایم ایل سی انتخابات میں مسلم نمائندگی سے انکار پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ پیر کی صبح 2 بجے شروع ہونے والے اس احتجاج میں متعدد سینئر کانگریس قائدین اور کارکنوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

یہ احتجاج حیدرآباد ڈی سی سی صدر محمد ولی اللہ سمیر، ٹی پی سی سی ترجمان سید نظام الدین، عثمان الہاجری (کاروان)، سید اکبر (ملک پیٹ)، مجیب اللہ شریف (چارمینار) اور سینئر رہنما مظفر اللہ خان کی قیادت میں ہوا۔

مسلم رہنماؤں کی سیاسی نمائندگی کا مطالبہ

احتجاج کے دوران، قائدین نے نعرے لگاتے ہوئے کانگریس قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ پارٹی نے مسلمانوں کو ایم ایل سی نشستوں میں مکمل طور پر نظر انداز کر دیا، حالانکہ تلنگانہ میں پارٹی کی جیت میں مسلم ووٹروں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ رہنماؤں نے نشاندہی کی کہ کانگریس نے جنوری 2024 میں ہونے والے ایم ایل سی ضمنی انتخابات میں بھی مسلمانوں کو موقع نہیں دیا تھا اور اب پھر تین میں سے کسی بھی نشست پر مسلم امیدوار کو جگہ نہیں دی، جبکہ ایک سیٹ سی پی آئی کو دے دی گئی۔

“یہ محض نظراندازی نہیں بلکہ مسلم کمیونٹی کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے،” ایک احتجاجی رہنما نے کہا۔

مسلم کانگریس قائدین

ایم آئی ایم اور کانگریس کی مبینہ قربت پر سوال

حیدرآباد ڈی سی سی صدر محمد ولی اللہ سمیر نے کانگریس کے بعض حلقوں پر الزام لگایا کہ وہ جان بوجھ کر پارٹی کو ایم آئی ایم کا غیر رسمی اتحادی ظاہر کر رہے ہیں۔ “کانگریس اور ایم آئی ایم کے درمیان کوئی اتحاد نہیں ہے، لیکن بعض لوگ یہ جھوٹا بیانیہ بنا کر مسلم کانگریسی قائدین کو نظر انداز کرنے کا جواز پیش کر رہے ہیں۔”

انہوں نے مزید بتایا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی سے ملاقات کی درخواست کی تھی لیکن انہیں موقع نہیں دیا گیا۔ “میں نے حیدرآباد میں اسدالدین اویسی کے خلاف انتخابات میں حصہ لیا، لیکن پارٹی کے بعض لوگ ایم آئی ایم کی خوشنودی میں مصروف ہیں۔ یہ ناقابل قبول ہے،” انہوں نے کہا۔

کاروان امیدوار عثمان الہاجری نے کانگریس قیادت سے کم از کم ایک ایم ایل سی نشست مسلم رہنما کو دینے کا مطالبہ کیا۔ “یہ صرف عہدوں کا معاملہ نہیں بلکہ ایک ایسی برادری کی عزت اور شناخت کا سوال ہے جو ہمیشہ کانگریس کے ساتھ کھڑی رہی ہے،” انہوں نے کہا۔

ٹی پی سی سی ترجمان سید نظام الدین نے خبردار کیا کہ اگر مسلم رہنماؤں کو مسلسل نظرانداز کیا گیا تو آئندہ لوک سبھا انتخابات میں اس کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔ “ہم کانگریس کے نظریے کے تحت کام کر رہے ہیں، لیکن اگر ہماری برادری کو مسلسل نظرانداز کیا جاتا رہا، تو ہم خاموش نہیں رہ سکتے،” انہوں نے کہا۔

اس احتجاج نے تلنگانہ کانگریس میں ہلچل مچا دی ہے، اور قیادت پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ مسلم قائدین کے خدشات کو دور کرے۔

پولیس نے پیر کی علی الصبح احتجاجی قائدین کو گرفتار کر کے قریبی تھانے منتقل کر دیا۔

Exit mobile version