حیدرآباد: NEET Exam کے موقع پر تلنگانہ کی دو خواتین نے عمر اور حالات کی تمام حدود کو چیلنج کرتے ہوئے تعلیمی دنیا میں نئی مثال قائم کی۔ ایک 72 سالہ بزرگ خاتون اور ایک 38 سالہ ماں نے اتوار کے روز نیٹ امتحان میں شرکت کی، جس سے یہ پیغام ملا کہ سیکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی۔
کاکیندا میں پوٹولا وینکت لکشمی، جو 72 برس کی عمر میں تعلیم کے میدان میں اپنی لگن کا ثبوت بنی، گورنمنٹ ویمنز پولی ٹیکنک کالج میں نیٹ امتحان دینے پہنچیں۔ امتحانی مرکز پر موجود افراد ان کی حوصلہ افزائی اور جذبے کو دیکھ کر بے حد متاثر ہوئے۔ ان کی شرکت اس بات کی علامت بنی کہ علم حاصل کرنا زندگی کے کسی بھی مرحلے میں ممکن ہے۔
اسی طرح، ایک اور متاثر کن کہانی سوریہ پیٹ ضلع کے تنگاتورتی منڈل کے منچیانائک تانڈہ کی رہائشی بھوکیہ سریتا کی ہے، جنہوں نے بھی نیٹ امتحان میں شرکت کی۔ 2007 میں بی ایس سی نرسنگ کے آخری سال میں تعلیم کو شادی اور گھریلو ذمہ داریوں کی وجہ سے ترک کرنے والی سریتا، اب دو بیٹیوں کی ماں ہیں اور اپنے شوہر بھوکیہ کشور کے ساتھ مقامی سطح پر طبی خدمات انجام دے رہی ہیں۔
جب ان کی بیٹی کاویری نے کھمم میں نیٹ امتحان کی تیاری شروع کی، تو سریتا کو ایک نئی تحریک ملی۔ اپنی بیٹی کے خوابوں سے متاثر ہو کر انہوں نے خود بھی امتحان دینے کا فیصلہ کیا۔ اتوار کو سریتا نے سوریہ پیٹ کے گورنمنٹ جونئر کالج میں امتحان دیا، جبکہ کاویری نے اپنا امتحان کھمم کے این ایس پی کیمپ گورنمنٹ ہائی اسکول میں مکمل کیا۔
وینکت لکشمی اور سریتا کی یہ کہانیاں نوجوان طلبہ پر مشتمل ایک مسابقتی ماحول میں نہ صرف نمایاں نظر آتی ہیں بلکہ معاشرتی رویوں میں ایک مثبت تبدیلی کی عکاسی بھی کرتی ہیں، جہاں تعلیم کو عمر یا حالات کی قید سے آزاد ایک مسلسل سفر کے طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔