آن لائن بیٹنگ کا ایک اور المیہ، ایم ٹیک طالبعلم نے خودکشی کر لی | Online betting

Online betting

حیدرآباد: Online betting سے جُڑا ایک اور افسوسناک واقعہ اُس وقت پیش آیا جب حیدرآباد میں ایک ایم ٹیک کا طالبعلم ایک لاکھ روپۓ کا نقصان برداشت نہ کرتے ہوئے خودکشی کر بیٹھا۔ متوفی پاون، جو جے این ٹی یو، ماساب ٹینک میں ایم ٹیک کی تعلیم حاصل کر رہا تھا، عطاپور کے ریڈی بستی علاقے میں کرایے کے کمرے میں مقیم تھا۔

پولیس کے مطابق، پون نے تیزی سے پیسے کمانے کی امید میں Online betting شروع کی تھی۔ شروعات میں اسے کچھ نفع حاصل ہوا جس سے وہ مزید بیٹنگ میں دلچسپی لینے لگا۔ تاہم، حالیہ دنوں میں اُس نے ایک ہی بیٹ میں ایک لاکھ روپۓ گنوا دیے، جس سے وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گیا۔

مالی نقصان سے پریشان پون نے اپنا آئی فون اور رائل اینفیلڈ بائیک بیچ دی، تاکہ بیٹنگ جاری رکھ سکے۔ اس کے علاوہ، اُس نے والدین کی جانب سے بھیجی گئی تعلیمی اخراجات کی رقم کو بھی بیٹنگ میں لگا دیا۔ مالی نقصان اور نفسیاتی دباؤ سے نکلنے میں ناکامی کے باعث اُس نے اپنے کرایے کے کمرے میں پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی۔

پولیس نے ایک مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ افسران یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ پون نے یہ رقم کسی سے قرض لی تھی یا وہ گھریلو ذرائع سے حاصل کی گئی تھی۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

پون کا آبائی مقام ضلع گدوال میں واقع ہے، جہاں اس کا غم زدہ خاندان اس سانحہ سے نڈھال ہے۔ یہ واقعہ ایک بار پھر تلنگانہ میں Online betting ایپس کے بڑھتے ہوئے خطرے کو اجاگر کرتا ہے، جو حکومتی اقدامات کے باوجود نوجوانوں کی زندگیاں نگل رہی ہیں۔

Exit mobile version