خام پام آئل پر امپورٹ ڈیوٹی میں کمی مقامی کسانوں سے ناانصافی: تمّلا راؤ | palm oil import duty

palm oil import duty

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر زراعت تمّلا ناگیشور راؤ نے مرکزی حکومت کی جانب سے خام پام آئل پر ، امپورٹ ڈیوٹی palm oil import duty میں کمی کے فیصلے پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قدم مقامی کسانوں کے مفادات کے سراسر خلاف ہے اور ملک کے پام آئل انڈسٹری کو اس سے شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

ایک سخت بیان میں تمّلا راؤ نے کہا کہ یہ فیصلہ خاص طور پر اس لیے مایوس کن ہے کہ تلنگانہ حکومت نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ امپورٹ ڈیوٹی کو 27.5 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اُن پام آئل کاشتکاروں کے ساتھ ناانصافی ہے جو پہلے ہی کئی مسائل سے دوچار ہیں۔

راؤ نے کہا کہ بظاہر سستی درآمدات سے وقتی طور پر قیمتیں کم ہو سکتی ہیں، لیکن اس کا طویل مدتی اثر کسانوں کے اعتماد پر پڑے گا اور پام آئل کی کاشت کو نقصان پہنچے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی حکومتیں کسانوں کو ترغیبات دے کر پیداوار بڑھانے کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن مرکز کے ایسے فیصلے ان کوششوں کو سبوتاژ کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے مرکزی وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے جس میں اس فیصلے کو واپس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔ اسی نوعیت کا ایک الگ مکتوب مرکزی وزیر زراعت شیو راج سنگھ چوہان کو بھی بھیجا گیا ہے جس میں کسانوں کی روزی روٹی پر پڑنے والے اثرات کو اجاگر کیا گیا ہے۔

تمّلا راؤ نے مرکزی حکومت سے اپیل بھی کی ہے کہ وہ پام آئل جیسے تیل دار اجناس کی گھریلو پیداوار کو فروغ دینے والی پالیسیاں اپنائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقامی کسانوں کی بھرپور حمایت کے بغیر خودکفیل بننے کا ہدف حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

Exit mobile version