حیدرآباد: تلنگانہ میں ایم ایل سی انتخابات کے حوالے سے سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے۔ پانچ نشستوں کے لیے انتخابی عمل جاری ہے، لیکن یہ سوال برقرار ہے کہ کیا تمام نشستیں بلا مقابلہ پر ہوں گی یا انتخاب ہوگا؟
الیکشن کمیشن کے مطابق، کانگریس تین نشستیں باآسانی جیت سکتی ہے، جبکہ بی آر ایس کو ایک نشست یقینی طور پر ملے گی۔ لیکن پانچویں نشست پر کشمکش جاری ہے، جہاں اے آئی ایم آئی ایم اور سی پی آئی اپنی دعویداری پیش کر رہے ہیں۔
ایم ایل سی جیتنے کے لیے 20 ایم ایل ایز کے ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ کانگریس اور سی پی آئی کے پاس 66 ایم ایل ایز ہیں، جبکہ بی آر ایس کے پاس 38، بی جے پی کے پاس 8 اور اے آئی ایم آئی ایم کے پاس 7 ایم ایل ایز ہیں۔ کانگریس کے پاس تین نشستیں محفوظ ہیں، جبکہ بی آر ایس کی ایک نشست بھی طے ہے۔ لیکن پانچویں نشست کے لیے سخت مقابلہ متوقع ہے۔
اگر بی آر ایس دو امیدوار کھڑا کرتی ہے تو مقابلہ یقینی ہو جائے گا۔ پارٹی اپنے ایم ایل ایز کو وِپ جاری کرے گی، اور جو بھی اس کی خلاف ورزی کرے گا، اسے نااہلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بی آر ایس نے پہلے ہی سپریم کورٹ میں منحرف ایم ایل ایز کی نااہلی کے لیے درخواست دی ہوئی ہے، جو اس انتخاب پر اثر ڈال سکتی ہے۔
ان حالات میں تلنگانہ میں ایم ایل سی انتخابات ایک بڑا سیاسی امتحان بنتے جا رہے ہیں۔