TET fee hike | تلنگانہ میں ٹی ای ٹی فیس میں اضافہ‘ بے روزگار نوجوانوں کی شدید برہمی

TET fee hike

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت کی جانب سے TET fee hike کا اعلان ریاست بھر کے بے روزگار نوجوانوں میں شدید ناراضگی اور مایوسی کا سبب بن گیا ہے۔ نوجوانوں نے کانگریس حکومت پر انتخابی وعدوں سے انحراف اور روزگار کے خواہشمندوں کا استحصال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

محکمہ تعلیم نے فیس میں اضافے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ چونکہ امتحان آن لائن منعقد کیا جا رہا ہے، اس لیے فیس میں کمی ممکن نہیں۔ تاہم، اس وضاحت سے ناراضگی میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

بی آر ایس حکومت کے دور میں ٹی ای ٹی امتحان کی فیس 2011 سے 2017 تک 200 روپۓ تھی، جو 2021 میں 300 روپۓ اور 2023 میں 440 روپۓ تک بڑھا دی گئی۔ انتخاب سے قبل کانگریس نے ان اضافوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے بی آر ایس پر بے روزگاروں پر بوجھ ڈالنے کا الزام لگایا تھا اور وعدہ کیا تھا کہ اقتدار میں آنے پر فیس کم یا مکمل معاف کی جائے گی۔

تاہم، اقتدار میں آنے کے بعد ریونت ریڈی کی قیادت میں حکومت نے فیس کو اچانک بڑھا کر 1,000 روپۓ کر دیا، جس پر نوجوانوں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ متوقع طور پر تقریباً ڈھائی لاکھ امیدوار امتحان میں شرکت کریں گے، اور اس اضافے سے کئی امیدوار مالی مجبوری کے باعث امتحان سے دستبرداری پر غور کر رہے ہیں۔

بے روزگار نوجوانوں نے اس فیصلے کو اعتماد شکنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے اپنے وعدوں کے برخلاف ان پر مالی بوجھ ڈال دیا ہے۔ نوجوانوں کا مطالبہ ہے کہ فیس میں کیا گیا اضافہ فوراً واپس لیا جائے اور انتخابی وعدوں کے مطابق ان پر سے مالی دباؤ کم کیا جائے۔

احتجاج میں شریک نوجوانوں نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر فیس واپسی کا اعلان نہ کیا گیا تو بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے جائیں گے۔

Exit mobile version