حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (TPCC) کے صدر مہیش کمار گوڑ نے بی جے پی لیڈر بندی سنجے کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی واقعی او بی سی فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ ہے تو 42 فیصد ریزرویشن کے بل کو آئین کی نویں شیڈول میں شامل کروانے کی ہمت دکھائے۔
پیر کو گاندھی بھون میں منعقدہ او بی سی ریاستی ایگزیکٹیو اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مہیش گوڑ نے اعلان کیا کہ کانگریس حکومت اسمبلی میں 42 فیصد ریزرویشن کا بل پیش کر کے اسے منظور کرے گی۔ انہوں نے بندی سنجے سے سوال کیا کہ آیا وہ وزیر اعظم نریندر مودی کو قائل کر سکتے ہیں کہ وہ اس بل کو آئینی تحفظ دیں؟ مزید برآں، انہوں نے بی جے پی حکومت سے ملک گیر ذات پات مردم شماری کروانے کا مطالبہ بھی دہرایا۔
انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے او بی سی مردم شماری کا آغاز کیا تھا اور تلنگانہ میں کاماریڈی او بی سی ڈیکلریشن بھی انہی کی قیادت میں پیش کیا گیا۔
مہیش گوڑ نے بی جے پی اور بی آر ایس کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سوال کیا کہ کیا ان جماعتوں میں کسی او بی سی رہنما کو وزیر اعلیٰ بنانے کی صلاحیت ہے؟ انہوں نے کہا کہ صرف کانگریس میں یہ جرات ہے۔
انہوں نے بی آر ایس پر الزام لگایا کہ کے سی آر خاندان نے عوامی بہبود کے بجائے کمیشن کمانے پر زور دیا اور کہا کہ بی آر ایس کو او بی سی مسائل پر بات کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں۔
اس اجلاس میں نیشنل او بی سی سیل کے چیئرمین اجے سنگھ اور کئی ریاستی رہنما شریک ہوئے۔