منچریال کے نوجوان کو واٹس ایپ پر دھوکہ، کریم نگر میں اغواء، تشدد اور رقم کی وصولی | WhatsApp Kidnap Trap

WhatsApp Kidnap Trap

حیدرآباد: منچریال سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان واٹس ایپ پر ایک بھیانک جال میں پھنس گیا، جس میں خاتون کے نام پر بات چیت شروع کی گئی، اور انجام اغواء، تشدد اور رقم وصولی پر ہوا۔ یہ واقعہ 11 مئی کو پیش آیا اور کریم نگر کے نواحی علاقے میں پیش آیا۔

نوجوان کو واٹس ایپ پر ایک فرضی خاتون کی شناخت کے تحت بات چیت میں ملوث کیا گیا۔ اُس سے کہا گیا کہ وہ کریم نگر آ کر ملاقات کرے۔ جب وہ وہاں پہنچا تو تین افراد—سندیپ، پرنئے اور ریحان—اس سے ملے اور بتایا کہ انہیں “لڑکی” نے بھیجا ہے۔

ان لوگوں نے نوجوان کو گاڑی میں بٹھا کر کریم نگر کے قریب ویلیچل گاؤں لے گئے، جہاں اُس پر بہیمانہ تشدد کیا گیا۔ ملزمین نے اُس سے 50,000 روپۓ کا مطالبہ کیا۔

خوفزدہ نوجوان نے پہلے 10,000 روپۓ نقد دیے اور پھر فون پے کے ذریعے مزید 12,000 روپۓ کی منتقلی پر مجبور کیا گیا۔ بعد میں کسی طرح فرار ہو کر نوجوان نے پولیس سے رجوع کیا اور ساری روداد سنائی۔

شکایت کی بنیاد پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سندیپ اور پرنئے کو گرفتار کر لیا۔ ریحان تاحال مفرور ہے، جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

WhatsApp Kidnap Trap کے اس واقعے نے نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے دھوکہ دہی کے بڑھتے رجحان کے حوالے سے خبردار کر دیا ہے۔

Exit mobile version