ہوائی حادثے کے بعد وزیراعظم مودی کا جائے وقوعہ کا دورہ |PM Modi Visits

حیدرآباد: گجرات میں پیش آئے ہولناک فضائی حادثے کے چند گھنٹوں بعد وزیراعظم نریندر مودیPM Modi Visits جمعہ کو احمدآباد پہنچے اور سیدھے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ اس المناک سانحے میں کم از کم 265 افراد جاں بحق ہوئے، جس نے پورے ملک کو سوگوار کر دیا ہے۔

جب وزیراعظم موقع پر پہنچے تو بچاؤ ٹیمیں اب بھی دھوئیں اور گرمی سے نبرد آزما تھیں، ملبے کو ہٹانے اور لاشوں کی شناخت میں مصروف دکھائی دئیے۔ تباہ شدہ طیارے کے پرخچے، جلی ہوئی سامان کی تھیلیاں، اور ٹکڑے ٹکڑے پرزے ہر سمت بکھرے پڑے تھے—یہ سب اس قیامت خیز منظر کی خاموش گواہی دے رہے تھے۔

وزیراعظم مودی نے جائے حادثہ پر کافی وقت گزارا۔ انہوں نے متعلقہ حکام سے تفصیلات سنی، واقعہ کی ترتیب اور فوری ردعمل کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ عینی شاہدین کے مطابق وہ زیادہ گویا نہیں تھے—بس خاموشی سے حالات کا مشاہدہ کرتے رہے۔

بعد ازاں، وزیراعظم نزدیکی اسپتالوں میں زیر علاج زخمیوں سے بھی ملے۔ کئی متاثرین اب بھی زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔ ایک اسپتال میں انہوں نے ایک کمسن بچہ کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور اس کی حالت دریافت کی۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ ہر ممکن علاج کیا جا رہا ہے۔

PM Modi Visits

حادثے کے مقام پر حکام نے وزیراعظم کو ریسکیو کارروائیوں، لاشوں کی شناخت میں حائل مشکلات، اور اہل خانہ سے رابطے کے عمل پر بریفنگ دی۔ ایک اعلیٰ افسر کے مطابق، وزیراعظم نے خاص طور پر اس بات پر زور دیا کہ ابتدائی مدد کتنی جلد پہنچی اور کیا متاثرہ خاندانوں کو بروقت اطلاع دی گئی۔

گجرات، جہاں سے نریندر مودی کا سیاسی سفر شروع ہوا، اس حادثے کو ذاتی دکھ کی طرح محسوس کر رہا ہے۔ ان کا دورہ مختصر مگر اثر انگیز تھا، جس سے مقامی عوام کو کچھ حد تک تسلی ملی۔ جائے وقوعہ پر موجود ایک مقامی رضاکار نے کہا، “یہ وہی سڑکیں ہیں جن پر وہ وزیراعلیٰ بننے سے پہلے چلا کرتے تھے۔”

وزیراعظم نے کسی طرح کی تقریر یا سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔ بس بچاؤ اہلکاروں کو سلام کیا، چند متاثرہ خاندانوں سے دلی اظہار تعزیت کیا، اور خاموشی سے واپس روانہ ہو گئے—پیچھے رہ گئی سوگوار بھیڑ اور ایمبولینس کے سائرن کی مدھم گونج۔

Exit mobile version